Showing posts with label aalim. Show all posts
Showing posts with label aalim. Show all posts

Kya Kisi aalime din ko maulana kehna


کیا کسی عالم دین کو’ مولانا‘ کہہ کر پکار سکتے ہیں ؟
=======================
مقبول احمد سلفی

آج کل تقریبا ہر طبقے میں اردو زبان میں ’مولانا‘ عالم دین کے لیے احترام کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

اور لفظ مولی کے کئی معانی ہیں، ان میں سے چند:رب ، مالک حقیقی ، آقا ، غلام ،مددگار، کارساز، رشتہ دار ، دوست، حافظ غیرہ,,,,
لہذا معنی اول کے علاوہ باقی معنی میں‌ عالموں کے لئےاستعمال کرنے میں‌ کوئی حرج نہیں ہے ۔ کیونکہ قرآن میں اللہ کے علاوہ کے لئے بھی مولی استعمال ہوا ہے اور خود رسول اللہ ﷺ نے استعمال کیا ہے ۔

چنددلائل ملاحظہ فرمائیں:

(1) يَومَ لا يُغنى ((مَولًى)) عَن ((مَولًى)) شَيـًٔا وَلا هُم يُنصَرونَ {القرآن -44:41}
ترجمہ : جس دن کوئی ((دوست)) کسی ((دوست)) کے کچھ کام نہ آئے گا اور نہ ان کو مدد ملے گی۔

(2) ذٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ ((مَولَى)) الَّذينَ ءامَنوا وَأَنَّ الكٰفِرينَ لا ((مَولىٰ)) لَهُم {القرآن-47:11}
ترجمہ : یہ اس لئے کہ جو مومن ہیں ان کا اللہ ((کارساز)) ہے اور کافروں کا کوئی ((کارساز)) نہیں.

(3)ولکل جعلنا موالی مماترک الوالدان والاقربون۔ (النساء:۳۳)
ترجمہ:۔”اور ہر کسی کے لئے ہم نے مقرر کردیئے ہیں وارث اس مال کے کہ چھوڑ مرے ماں باپ اور قرابت والے۔“

(4)مأواکم النار ہی مولاکم وبئس المصیر۔“ (الحدید:۱۵)
ترجمہ:تم سب کا گھر دوزخ ہے وہی ہے رفیق تمہاری اور بُری جگہ جاپہنچے۔

(5) وَقَالَ لِعَلِيٍّ أَنْتَ مِنِّي وَأَنَا مِنْكَ وَقَالَ لِجَعْفَرٍ أَشْبَهْتَ خَلْقِي وَخُلُقِي وَقَالَ لِزَيْدٍ أَنْتَ أَخُونَا وَمَوْلَانَا (صحیح البخاری كِتَاب الصُّلْحِ ج:۱‘ ص:۵۲۸)
ترجمہ : نبی ﷺ نے حضرت علی سے فرمایاتم مجھ سے ہو اور میں تم میں سے ہوں، اور جعفر سے فرمایا:تم میری سیرت و صورت کے مشابہ ہو، اور زید سے فرمایا: تم میرے بھائی اور آزاد کردہ غلام ہو۔

(6)من کنت مولاہ فعلی مولاہ [مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 2941 (67970)]
ترجمہ : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں جس کا محبوب ہوں تو علی بھی اس کا محبوب ہونا چاہئے ۔

ان کے علاوہ بے شمار دلائل ہیں جن کا شمار یہاں مشکل ہے ۔

نتیجہ کے طور پر آخر میں یہ کہا جائے گاکہ بے شک حقیقی مولیٰ اللہ تعالیٰ ہی ہےاور کمال ولایت اسی کو زیبا ہے‘ جس معنی میں اللہ تعالیٰ کو ”مولیٰ“ کہا جاتا ہے،اس معنی میں اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کو ”مولیٰ“ یا ”مولانا“کہنا جائز نہیں لیکن مولی کے دوسرے معنی کے لحاظ سے علمائے کرام بھی کو مولیٰ کہا جاسکتا ہے ۔

واللہ اعلم