*✨🕯❆•||تٙـزْکِیٙـةُ النُّـفُـوْس||•❆🕯✨*
*🖊؏ـلامــہ ابن رجـب حـنبلی/ابن القیـم الجـوزی/امام غزالی رحــمھم اللّٰـہ*
◼ *پوسٹ نمبــر : 12*
*💎پیشکش: مجمـوعہ اللؤلؤ والمرجان💎*
••┈┈•••○○❁🕯❁○○•••┈┈••
➿جـــو فتنے دل پر پیش کئے جاتے ہیں وہی اس کی بیماری کا سبب بنتے ہیں :
*◼جـن میں سے ٢ فتنے خــاص ہیں:*👇🏻
*🔥①خــــــواہشات::* کے فتنے سے بڑے عزم وار ارادے پیدا ہوتے ہیں-
*🔥②شـــبہات::* کے فتنے سے علم اور عقیدے کا بگاڑ پیدا ہوتا ہے-
*💥سیـدنا حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ:لوگوں کے دلوں پر فتنے اس طرح ڈالے جائیں گے جس طرح چٹائی کے تنکے ہوتے ہیں یعنی جس طرح چٹائی میں تنکے ایک کے پیچھے ایک لگائے جاتے ہیں اسی طرح سے دلوں پر ایک کے بعد ایک فتنے ڈالے جائیں گے پس جو دل ان فتنوں کو قبول کرے گا اس میں سیاہ نکتہ ڈال دیا جائے گا اور جو دل ان فتنوں کو قبول کرنے سے انکار کرے گا اس میں سفید نکتہ پیدا کر دیا جائے گا-*(صحیح مسلم: کتاب الایمان)
➿پس انسان ان فتنوں کے پیش آنے اور ان کے دلوں پر ان فتنوں کی تاثیر وعدم تاثیر کے اعتبار سے دو قسموں میں بٹ جائیں گے (یا یہ کہ انسان کے دل مذکورہ اعتبار کے مطابق دو قسم کے ہو جائیں گے):
*⚪①ایک تو سفیــــد مثل سنگ مرمر کے کہ جس پر کوئی چیز اثر انداز نہیں ہوتی واضح رہے کہ اس تشبیہ میں محض سفیدی مراد نہیں ہے بلکہ سختی اور قوت کا اعتبار بھی ملحوظ رکھا گیا ہے چنانچہ اس طرح کے دل پر کوئی بھی فتنہ اثر انداز اور مسرت رساں نہیں ہوگا جب تک کہ زمین وآسمان قائم وباقی ہیں (یعنی اس دل کی یہ کیفیت ہمیشہ باقی رہے گی)*
*⚫②اور دوسرا راکھ کے رنگ جیسا سیال دل اوندھے برتن کی مانند (کہ اس میں جو کچھ بھی ہو گر پڑے، مطلب یہ کہ اس طرح کا دل راکھ کی مانند سیاہ اور اوندھے برتن کی طرح ایمان ومعرفت کے نور سے خالی ہوگا چنانچہ اس طرح کا دل نہ تو نیک تو اچھے اور مشروع کاموں کو پہچانے گا اور نہ برے کاموں کو برا جانے گا، وہ تو بس اس چیز سے مطلب رکھے گا جو از قسم خواہشات اس میں رچ بس گئی ہے اور جس کی محبت کا وہ اسیر بن چکا ہے۔ (یعنی وہ طبعی طور پر نفسانی خواہشات کا غلام ہوگا اور اچھی وبری کا امتیاز کئے بغیر ہر اس چیز کے پیچھے بھاگے گا جو اس کے نفس کو مرغوب ہوگی_*
═════════════
📜☜ہمارے مضامین پڑھیں، عمل کریں ،شئیر کریں اور اپنے احباب کو ان چینلز میں جوڑیں۔