Showing posts with label دیوبندی ‏کے ‏عقائد. Show all posts
Showing posts with label دیوبندی ‏کے ‏عقائد. Show all posts

دیوبندیوں اورقادیانیوں کی سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہاکی شان میں گستاخی

دیوبندیوں اورقادیانیوں کی سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہاکی شان میں گستاخی

نوٹ : جو صاحب بھی جواب دینا چاہیں اِدھر اُدھر کی باتوں کی بجاے پوسٹ میں دیے گے اصل حوالہ جات کو پڑھں تصدیق کریں پھر اپنے ضمیر اور ایمان اگر زندہ و باقی ہیں تو پوسٹ کا جواب دیں کہ کیا یہ بد ترین گستاخی نہیں ہے ؟ اگر مرزا غلام احمد قادیانی یہی بات کرے تو گستاخی اور دیوبندی اس سے دو قدم آگے بڑھ کر گستاخی کریں تو دفاع کیا جاے کیوں آخر کیوں ؟

جس طرح کی گستاخیاں قادیانی کرتا رہا اسی طرح کی گساخیاں دیوبندی کرتے رہے اصل کتابوں کے اسکن بھی ساتھ حاضر ہیں اصل حوالہ جات کے ساتھ پڑھیں اور سوچیں :

حکیم الامتِ دیوبند اپنے ایک دیوبندی پیر کا بیان کرتے ہوے لکھتے ہیں : حضرت نے فرمایا ہم بیمار ہوگے حضرت بی بی فاطمۃ الزہرا (رضی اللہ عنہا) نے خواب میں ہمیں گلے سے لگایا ۔ (ملفوظات حکیم الامت جلد۸صفحہ۶۵)

فضل الرحمن گنج مرادآبادی دیوبندی پیر کی حکایت حکیم الامت دیوبند کی زبانی : گویا کہ انہیں یہ بات دنیا میں ہی پتہ چل گئی کہ یہ مرنے کے بعد جنت میں جائیں گے اور حوریں ان کے پاس آئیں گیں اور یہ انہیں کہیں گے کہ "بی قرآن سناؤ ورنہ اپنا کام کرو" دیوبندیوں کا پیر فضل الرحمٰن گنج مرآد بادی کہتا ہے :میں اندر گیا حضرت سیدہ فاطمۃ الزہرا تشرف رکھتی تھیں آپ نے سینہ مبارک بالکل کھول کر مجھے سینے سے لگایا اور بہت پیار کیاؕ ۔ ( (ارشاد رحمانی و فضل یزدانی صفحہ نمبر ۵۸ فضل الرحمن گنج مراد آبادی دیوبندی )

حکیم الامت دیوبند علامہ اشرف علی تھانوی صاحب ان کے بارے میں لکھتے ہیں کہ : لیکن قبل روانگی جی چاہا کہ یہیں سے حضرت مولانا شاہ فضل الرحمن صاحب گنج مراد آبادی کی زیارت کر آئیں ورنہ پھر نہ جانے اس طرف کبھی آنا ہو یا نہ ہو ۔ (اشرف السوانح ، جلد اول / دوم ، صفحہ ٧٧ ، ادارہ تالیفات اشرفیہ ، فوارہ چوک ، ملتان)

مرزا غلام احمد قادیانی لکھتا ہے: حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے نہایت شفقت و محبت سے اس عاجز کا سر اپنی گود میں رکھ لیا۔(ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر ۲۱۳) ۔ (براھین احمدیہ جلد چہارم صفحہ نمبر ۵۹۹)

سوچو اے مسلمانو سوچو : اتنی بڑی گستاخی فاطمہ رضی اللہ عنہا کی شانِ اقدس میں کہ کوئی بھی اپنی ماں اور بہن کے بارے میں سننا پسند نہ کرے لیکن یہ تو ہیں ہی ظالم لوگ ، جب ان کے اندر حیاء نام کی کوئی چیز نہیں تو پھر ایمان کیسے ہو سکتا ہے ؟

اور بات کرتے ہیں کہ جب ہم جنت میں چلے جائیں گے کیا ان کے وہ عقائد و اعمال تھے جو انہیں جنت میں لے جا سکیں ؟ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہمیں ان فتنوں سے بچاے اور بجاے ملاؤں کے بچانے کے ہمیں ایمان بچانے کی توفیق عطاء فرماے