✳رجب کی بدعات و خرافات سے دور رہیں
====================
رجب کے مہینے میں طرح طرح کے بدعات و خرافات انجام دئے جاتے ہیں ، آپ حضرات سے گذراش ہے کہ خود بھی ان بدعات سے دور رہیں اور اپنے سماج کو بھی ان خرافات سے نجات دینے کی حتی السعی کوشش کریں۔
⭕رجب کی چند معروف و مشہور بدعات:
1⃣بدعت: رجب کے مہینہ میں کثرت سے عمرہ کرنا:
حقیقت :حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ماہ رجب میں کبھی عمر نہیں کیا ہے (صحیح بخاری باب:٣ حدیث: ١٧٧٦)۔
2⃣بدعت :ماہ رجب میں بالخصوص روزے رکھنا:
حقیقت:اس مہینہ کے روزوں سے متعلق تمام روایات ضعیف وموضوع ہیں۔
3⃣بدعت : ستائسویں رات کو قیام کرنا،نماز شب معراج پڑھنا، محفلیں منعقد کرنااور واقعہ معراج پڑھنا کہ یہ اسراء ومعراج کی رات ہے:
حقیقت : تاریخ معراج سے متعلق مؤرخین کے چھ اقوال ہیں.(الرحیق المختوم:197)
اس لئے واقعہ معراج کیلئے ستائسویں رجب ہی کومعین کرنا بہر صورت درست نہیں،بفرض محال اگر مان بھی لیا جائے تو اس رات قیام اور دوسرے اعمال کی مشروعیت کی کوئی دلیل نہیں۔
4⃣بدعت : پہلے رجب کو ہزاری نماز پڑھنا:
حقیقت : اس عمل کے لئے شریعت میں کوئی دلیل وارد نہیں ہے ۔
5⃣بدعت :پندرہویں رجب کو ام داؤد کی نماز پڑھنا:
حقیقت : اس عمل کے لئے شریعت میں کوئی دلیل وارد نہیں ہے ۔
6⃣بدعت : رجب کے جمعہ کی پہلی رات بارہویں نماز پڑھنا:
حقیقت : اس عمل کے لئے شریعت میں کوئی دلیل وارد نہیں ہے ۔
7⃣صلاۃ الرغائب پڑھنا:
حقیقت :اس نماز سے متعلق ساری روایتیں موضوع ہیں۔
8⃣بدعت : معاجن رجب،، یعنی بعض لوگوں کا ماہ رجب کی 22تاریخ کو امام جعفر صادق کی نیاز کے طور پر کھیر پکانا:
حقیقت : اس عمل کے لئے شریعت میں کوئی دلیل وارد نہیں ہے ۔
9⃣بدعت : 22رجب کو کونڈے بھرنا:
حقیقت : یہ بدعت1906ء میں ریاست رامپور میں امیر مینائی لکھنوی کے خاندان میں پیدا ہوئی ہے ۔
بدعت : مردوں کی روحوں کی طرف سے صدقات وخیرات کرنا:
حقیقت : اس عمل کے لئے شریعت میں کوئی دلیل وارد نہیں ہے ۔
1⃣1⃣بدعت : بالخصوص اس ماہ قبروں کی زیارت کرنا،خاص کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کی زیارت کرنا:
حقیقت : اس عمل کے لئے شریعت میں کوئی دلیل وارد نہیں ہے ۔
2⃣1⃣بدعت :مخصوص دعائیں پڑھنا:
حقیقت : اس عمل کے لئے شریعت میں کوئی دلیل وارد نہیں ہے ۔
اللہ تعالی ہمیں بدعات وخرافات سے کوسوں دور رکھے اور سنت صحیحہ کے مطابق عمل کی توفیق بخشے ۔ آمین
〰〰〰