علماء كي عزت كرنا سيكهو.... 👇👇👇👇👇
⭐ علماء سے برتاؤ کے حوالے سے کچھ باتیں :
⭐شیخ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
"آج کی نوجوان نسل کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ جونہی وہ کچھ سیکھ لیتے ہیں وہ سمجھ بھیٹتے کہ وہ عالم بن گئے-
[الحدا والنور ٨٦١]
شیخ البانی مزید فرماتے ہیں:
" میرے مشاہدے میں آیا ہے کہ کچھ لوگ جو اپنے آپ کو ہماری دعوت کے ساتھ منسلک کرتے ہیں، وہ کچھ وقت کے بعد اپنے آپ سے بہت متاثر ہو جاتے ہیں اور دھوکے میں پڑ جاتے ہیں-
⭐ چند ایک کتابیں پڑھنے کے بعد تم دیکھو گے کہ وہ اپنے آپ کو (دین کے معاملے میں) خود مختار سمجھنے لگتے ہیں- اگر کوئی شخص ان کو نشاندھی کرائے کہ شیخ کی رائے اس مسئلے میں یہ ہے تو آگے سے کہہ دیتے ہیں کہ "شیخ کی اپنی رائے ہے اور میری اپنی"-
[الحدا النور ٢٥٦]
⭐ابن القیم رحمه الله فرماتے ہیں :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہالت ایک بیماری ہے اور اسکا علاج علماء سے پوچھنا ہے –
[الداء والدواء صفحہ ٨،]
⭐عبد اللہ ابن مبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
" یہ بات درست ہے کہ ایک عقلمند شخص تین طرح کے لوگوں کی بے قدری نہ کرے:
علماء کی، حکمرانوں کی اور اپنے مسلمان بھائی کی-
جو شخص بھی علماء کی بے قدری کرے گا وہ اخروی زندگی سے محروم رہے گا، جو شخص بھی حکرانوں کی بے قدری کرے گا وہ دنیوی زندگی سے محروم رہے گا اور جو شخص بھی اپنے بھائی کی بے قدری کرے گا وہ اچھے اخلاق و کردار سے محروم رہے گا-
[الذہبی، سير أعلام النبلاء ١٧:٢٥١]
⭐عون بن عبد اللہ نے فرماتے ہیں :
" میں نے امیر المومنین عمر بن عبد العزیز سے عرض کیا:
" کہا جاتا ہے کہ اگر تم میں ایک عالم بننے کی صلاحیت ہو تو جہاں تک ممکن ہو , عالم بننے کی کوشش کرو، اور اگر تم عالم نہیں بن سکتے تو پھر ایک طالب علم بنو، اور اگر طالب علم بننے کی بھی صلاحیت نہیں ہے تو پھر ان سے (علماء و طالب علم) سے محبت کرو، اگر تم ان سے محبت کے قابل بھی نہیں ہو تو پھر (کم از کم) ان سے نفرت مت کرو-"
عمر بن عبد العزیز نے جواب دیا:
" سبحان اللہ ! اللہ نے اس (آخری ) بندے کو بھی مہلت دی ہے-"
[ابو ہیثمہ فصوی، معرفة التاریخ ٣/٣٩٨،٣٩٩، ابن عبدالبر جامع بيان العلم وفضله ، ١.١٤٢-١٤٣]
⭐الشعبی رحمه الله فرماتے ہیں :
" زید بن ثابت رضی اللہ عنہما ایک دفعہ اپنے ( گھوڑے یا اونٹ) پر چڑھے تو ابن عباس رضی اللہ عنہما نے لگام کو پکڑ لیا ( تا کہ سواری کو روانہ کر سکیں)، اس پر زید بن ثابت نے (ابن عباس کے احترام میں) کہا:
" اے اللہ کے رسول صلی اللہ وسلم کے بھائی ! ایسا مت کرو"-
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا:
" ہمیں اپنے علماء کے ساتھ اسی طرح برتاؤ کرنے کو کہا گیا ہے (کہ انکی عزت اور احترام کی جائے) "-
زید بن ثابت نے کہا:
" مجھے اپنا ہاتھ دکھاؤ "- ابن عباس نے اپنا ہاتھ آگے کر دیا اور زید بن ثابت نے اسے چوما اور کہا:
" ہمیں اہل بیت کے ساتھ یہی برتاؤ کرنے کا کہا گیا ہے"-
[ابو بکر الدینوری، جواہر العلم ٤:١٤٦]
⭐اپنے شیخ (جس سے آپ علم حاصل کرتے ہو) سے حسن سلوک :
علم صرف کتابوں سے حاصل نہیں کیا جا سکتا؛ علم کے حصول کے لئے ایک شیخ کا ہونا لازم ہے، جس پر آپکا یقین ہو ،جو کہ آپ کے لئے علم کے بند دروازے کھولے اور جب آپ غلطی کرو تو وہ آپ کی رہنمائی کرے-
آپ پر لازم ہے کہ آپ ان سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آؤ، کیونکے یہی فلاح اور علم میں ثابت قدمی کا راستہ ہے –
آپ اپنے شیخ کو عزت دو، اسکی قدر کرو اور اس سے نرمی کا برتاؤ کرو-
جب آپ اپنے شیخ کی صحبت میں ہو , اور جب انسے ہمکلام ہو تو اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ کرو- مناسب طریقے سے سوالات پوچھو اور ادب کے ساتھ انکو سنو- ان کےساتھ بحث کی کوشش مت کرو، نہ ہی گفتگو میں انسے آگے بڑھو اور نہ ہی انکی موجودگی میں حد سے زیادہ باتیں کرو-
کثرت سوالات سے پرہیز کرو اور انکو اس بات پر مجبور مت کرو کہ وہ تمہارے ہر سوال کا جواب دیں .
خاص طور پر جب آپ لوگوں کے سامنے ہوں کیونکہ لوگ سمجھیں گے کہ آپ دکھاوا کر رہے ہو اور آپکا شیخ بھی آپ کے سوالات سے بیزار ہو جائے گا-
♻ انکو انکے نام یا کنیت سے مت بلاؤ ، بلکہ کہو : "اے شیخ"، یا "اے میرے شیخ" یا " اے ہمارے شیخ" –
♻اگر آپکے خیال میں شیخ نے غلطی کی ہے ، تو اسکا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ آپکی نگاہ میں شیخ کی قدر و عزت کم ہو جاۓ , کیونکہ یہ حرکت آپکو انکے علم سے محروم کر دیگی- کون ہے جو غلطی سے پاک ہے؟ کون ہے جو غلطی نہیں کرتا؟
تمام اچھائی اللہ کی طرف سے ہے اور تمام غلطیاں میری طرف سے- اللہ ہم سب پر رحم کرے- آمین .
(ماخوذ )
No comments:
Post a Comment