پچیسواں پارہ
اس میں کل پانچ حصے ہیں
1 - حم السجدة (بقیہ حصہ)
2 - سورہ شوریٰ (مکمل)
3- سورہ زخرف (مکمل)
4- سورہ دخان (مکمل )
5- سورہ جاثیہ (مکمل )
حم السجدة کے بقیہ حصے اس بات کا بیان ہے کہ اللہ ہی عالم الغیب ہے جیسے قیامت کا علم شگوفے میں کیا ہے اس کا علم حمل میں کیا ہے اور وضع حمل کب ہوگا ان تمام باتوں کا علم اللہ کے علاوہ کسی کو نہیں ہے
سورہ شوریٰ میں کئی باتیں ہیں
1 - الله تعالى تمام خزانوں کا مالک ہے له مقالید السموات والارض یبسط الرزق لمن یشاء ویقدر
2 - الله کی قدرت کی بہت ساری نشانیاں ہیں بارش کا نزول، آسمان وزمین کی تخلیق جانوروں کی پیدائش سمندر کی پیٹھ پر کشتیوں کا چلانا وغیرہ
3- اولاد دینے کی طاقت صرف اور صرف اللہ کے پاس ہے وہ جسے چاہے صرف لڑکی دے جسے چاہے لڑکا دے اور جسے چاہے دونوں دے اور جسے چاہے بانجھ کردے
سورہ زخرف میں بھی کئی باتوں کا بیان ہے
1- گزشتہ اقوام کا اپنے آباء و اجداد کی تقليد اور اس کے نبی کی تکذیب
2- موسی علیہ السلام اور فرعون کا واقعہ
3- جنتیوں اور جہنمیوں کا بیان کہ یہ دونوں اپنے اپنے ٹھکانے میں کس طرح زندگی گزار رہے ہوں گے
سورہ دخان میں کئی باتیں ہیں
1- قرآن مجید کے نزول کا بیان
2- شب قدر کا تذکرہ کہ اس میں تمام مضبوط امر کا فیصلہ ہوتا ہے
3- اہل مکہ کی ہٹ دھرمی کہ نبوت کی نشانی دیکھنے کے باوجود اپنے کفر پر اڑے رہے اور کہا کہ یہ تو سکھایا ہوا مجنوں ہے
4- شجرة الزقوم کا بیان کہ یہ مجرموں کھانا ہوگا
سورہ جاثیہ میں بھی بہت سی باتیں ہیں
1- الله کی نشانیوں کا تذکرہ ہے کہ آسمان و زمین، انسان، جانور، رات و دن کا آنا جانا بارش کا نزول اور ہواؤں کا اللہ کی قدرت کاملہ کی نشانی ہیں
2- الله کی آیات کا مذاق اڑانے والے قیامت کے دن فراموش کر دیئے جائیں گے اور ان پر کوئی توجہ نہیں دی جائے گیٰ
25
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment