PEHLA PARAH 1

پہلا پارہ​
اس پارہ میں دو سورہ ہیں۔
1: سورة الفاتحة
2: سورة البقرة
*_________سورة الفاتحة ______*
یہ سورہ قرآنِ حکیم کی ابتدا کرتی ہے۔ الفاتحة کے معنی کھولنے والی کے ہیں۔ یہ ایک دعا ہے جس میں انسان اپنے خالق سے اپنے لیے معتدل اور متوازن راستہ مانگتا ہے۔

________ سورة البقرة  ________
>>  اس حصہ میں #پانچ باتیں ہیں:
1۔اقسام انسان
2۔اعجازِ قرآن
3۔قصۂ تخلیقِ حضرت آدم علیہ السلام
4۔احوال بنی اسرائیل
5۔ حضرت ابراہیم ؑ اور منصبِ امامت

1#۔اقسام انسان تین ہیں:
۔i)مومنین
۔ii)منافقین اور
۔iii)کافرین
#مومنین کی پانچ صفات مذکور ہیں:
۱۔ایمان بالغیب
۲۔اقامت صلوة
۳۔انفاق
۴۔ایمان بالکتب
۵۔یقین بالآخرۃ
#منافقین کی کئی خصلتیں مذکور ہیں:
جھوٹ، دھوکا، عدم شعور، قلبی بیماریاں، سفاہت، احکام الٰہی کا استہزاء ، فتنہ وفساد، جہالت، ضلالت، تذبذب۔
اور #کفار کے بارے میں بتایا کہ ان کے دلوں اور کانوں پر مہر اور آنکھوں پر پردہ ہے۔

2#۔اعجاز قرآن:
جن سورتوں میں قرآن کی عظمت بیان ہوئی ان کے شروع میں حروف مقطعات ہیں یہ بتانے کے لیے کہ انھی حروف سے تمھارا کلام بھی بنتا ہے اور اللہ تعالیٰ کا بھی، مگر تم لوگ اللہ تعالیٰ کے کلام جیسا کلام بنانے سے عاجز ہو۔ ساتھ یہ بھی واضح کر دیا گیا اس کتاب میں کوئی شک نہیں اور یہ سراپا ہدایت ہے۔

3#۔قصۂ حضرت آدم علیہ السلام:
اللہ تعالیٰ کا آدم علیہ السلام کو خلیفہ بنانا، فرشتوں کا انسان کو فسادی کہنا، اللہ تعالیٰ کا آدم ؑ کو علم دینا، فرشتوں کا اقرارِ عدم علم کرنا، فرشتوں سے آدمؑ کو سجدہ کروانا، شیطان کا انکار کرنا پھر مردود ہوجانا، جنت میں آدم وحوا علیہ السلام کو شیطان کا بہکانا اور پھر انسان کو خلافتِ ارض عطا ہونا۔

4#۔احوال بنی اسرئیل:
ان کا کفرانِ نعمت اور اللہ تعالیٰ کا ان پر لعنت نازل کرنا۔

5#۔حضرت ابراہیمؑ اور منصبِ امامت:
حضرت ابراہیم ؑ کا آزمائشوں پر پورا اترنا، منصبِ امامت ملنا، حضرت اسماعیلؑ کے ساتھ مل کر خانہ کعبہ کی تعمیر کرنا اور پھر اللہ تعالیٰ سے اسے  قبول کروانا،  دعائیں کرنا اور توبہ و استغفار کرنا۔


No comments:

Post a Comment