baz jumle islam ki nazar me

��بعض جملے اسلام كی نظر ميں��

انسان: �� مرد عورت برابر ہیں
اسلام: �� لَيْسَ الذَّكَرُ كَالأُنثَى
ذکر (مرد) انثی (عورت) جیسا نہیں ہوتا (آل عمران: 31)
�� يه فرق جنس كے اعتبار سے هے، مقام و مرتبه كے لحاظ سے بعض امور ميں مرد كو افضليت هے، بعض ميں عورت كو. اور بعض ميں دونوں برابر هیں
انسان: �� آج کے دور کے مطابق دین میں تبدیلی وقت کی ضرورت ہے
اسلام: �� اَلْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِيناً
آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کر دیں اور تمہارے لئے اسلام کو دین پسند کیا (المائدہ: 3)
انسان: �� اپنے وطن کی مٹی کی قسم کھاؤ، اپنی ماں کی قسم کھاؤ
اسلام: �� جس نے غیر اللہ کی قسم کھائی اس نے شرک کیا (ابو داود: 3251)
انسان: �� آخر اللہ کو ہماری یاد آہی گئی
اسلام: �� مَا كَانَ رَبُّكَ نَسِيّاً
تمہارا رب بھولنے والا نہیں (مريم: 64)
انسان: �� ایسا کیوں یا رب ۔۔۔ اتنا ظلم کیوں یا رب ۔۔۔ اتنی سختی کیوں یا رب؟؟
اسلام: �� لَا يُسْأَلُ عَمَّا يَفْعَلُ
اللہ جو کام کرتا ہے اس کے لیے وہ کسی کے آگے جواب دہ نہیں (الأنبياء: 23)
انسان: �� پریشانیوں اور مصیبتوں نے عمر ہی گھٹا دی
اسلام: �� وَلِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ فَإِذَا جَاء أَجَلُهُمْ لاَ يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلاَ يَسْتَقْدِمُونَ
اور ہر ایک گروہ کے لیے (موت کا) ایک وقت مقرر ہے۔ جب وہ آجائے تو نہ ایک گھڑی دیر ہو سکتی ہے نہ جلدی (الأعراف: 34)
انسان: �� آج کا دن بڑا منحوس تھا، یہ دن میرے لیے بڑا بُرا دن تھا، زمانہ بڑا غدار ہے
اسلام: �� (حدیث القدسی) ابن آدم مجھے اذیت دیتا ہے، وہ زمانے (وقت) کو گالی دیتا ہے جب کہ زمانہ “میں“ ہوں ہر حکم میرے ہاتھ میں ہے، اور میں ہی دن رات کو پلٹاتا ہوں (بخاری: 4826)
انسان: �� مال جمع کرو یہ تمھارے لیے بہتر ہے
اسلام: �� أَنفِقُوا خَيْراً لِّأَنفُسِكُمْ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
(اللہ کی راہ میں) خرچ کرو (یہ) تمہارے حق میں بہتر ہے۔ اور جو نفس کی حرص سے بچا لئے گئے تو وہی ہدایت پانے والے ہیں (التغابن: 16)
انسان: �� تعویذ پہن لو پریشانیوں سے بچ جاؤ گے، کامیاب ہو جاؤ گے
اسلام: �� (نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں) اگر تم اسے پہننے ہوئے مر گئے تو کبھی کامیاب نہیں ہو گے (کبھی جنت میں داخل نہیں ہوگے) (رواہ احمد وابن حبان)
انسان: �� اولیاء کی قبروں پر تعظیم کے لیے انہیں سجدہ کرنا اور ان سے دعائیں کرنا جائز ہے
اسلام: �� (نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں) تم سے پہلے کی قوميں اپنے انبياء کي قبروں کو مساجد بنالیتی تھيں، خبردار قبروں کو (سجدہ گاہ) نه بنانا، ميں تمھيں اس چيز سے روک رہا ہوں (مشکوۃ)
انسان: �� قبر والوں کو پکارو وہ تمھاری پکار سنتے ہیں
اسلام: �� جسے تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ تمھارے جیسے بندے ہی ہیں
اور جن کو یہ اللہ کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کا کوئی جواب نہیں دے سکتے
(الاعراف: 194 - الرعد: 14)

No comments:

Post a Comment