اللہ پاک کتنا بڑا ہے ؟
اللہ اکبر اللہ اکبر کی صدائے بلند کرتے ہیں ۔۔کیا کبھی آپ نے سوچا اللہ اکبر یعنی اللہ پاک سب سے بڑا ہے اس کا حقیقی مطلب کیا ہے تو دوستوں آج میں آپ کو اس کا حقیقی مطلب سمجھانے کی کوشش کروں گا ۔۔۔
جس زمین پر ہم رہتے ہیں وہ ایک عام آدمی کے حجم کے مقابلے 30 عرب کھرب گناہ بڑی ہے جب کہ ہمارا سورج ہماری زمین سے دس لاکھ گنا بڑا ہے اس کے مقابلے میں ETACARINAE نامی ستارہ ہمارے سورج سے بھی 50 لاکھ گناہ بڑا ہے اس کے بعد BETEL GEUSE نامی ستارہ کے نمبر آتا ہے جو ہمارے سورج سے 30 کروڑ گناہ بڑا ہے اور پھر اس کے بعد VY CANISMAJORIS ستارے کا تو کیا کہنا یہ ستارہ ہمارے سورج ایک عرب گناہ بڑا ہے کیا آپ کو پتہ ہے جس کہکشاں میں ہم رہتے ہیں اس کا نام MILKY WAY GALAXY ہے اور ہماری اس کہکشاں میں سورج جیسے 300 ارب سے ذائد سورج موجود ہیں اور یہ کہکشاں اتنی بڑی ہے کہ اگر ہم کسی ایسی چیز میں سوار ہوں جو ایک سیکنڈ میں 3 لاکھ کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنے کی طاقت رکھتی ہو یعنی ایک سیکنڈ میں زمین کے 7 چکر لگا سکتی ہو تو اس کو بھی ہماری اس کہکشاں کو پار کرنے میں ایک لاکھ سال لگ جائے گے اندازہ ہوا نہ کہ ہماری کہکشاں کتنی بڑی ہے لیکن نہیں آئے میں آپ کو اپنی پڑوسی کہکشاں میں لے کر چلتا ہوں
جس کا نام ANDROMEDA وہ ہماری کہکشاں سے دوگنی ہے یعنی دو لاکھ نوری سال وسعی لیکن یہ بھی چھوٹی ہے M81 GALAXY نامی کہکشاں ہماری کہکشاں سے 60 گناہ بڑی ہے جبکہ IC-1011 GALAXY نامی کہکشاں ہماری کہکشاں سے 600 گناہ بڑی ہے اب سمجھ آرہا ہے نہ اللہ اکبر کا کیا مطلب ہے آئیں ابھی یہ سلسلہ ختم نہیں ہوا جیسے ستاروں سے کہکشائیں بنتی ہیں اسی طرح کہکشاؤں سے کلسٹر بنتے ہیں اور جس کلسٹر میں ہماری کہکشاں واقع ہے اس کا نام ورکو کلسٹر ہے اور صرف اس ایک کلسٹر میں 47 ہزار کہکشائیں ہیں اور معاملہ ابھی یہیں ختم نہیں ہوتا کلسٹر بھی آپس میں مل کر سوپر کلسٹر بناتے ہیں اور جس سپر کلسٹر میں ہم رہتے ہیں اس کا نام لوکل سوپر کلسٹر ہے اور اس سوپر کلسٹر میں سو کے قریب کلسٹر ہیں اور اس سوپر کلسٹر جیسے کم و بیش ایک کروڑ سوپر کلسٹر ہماری کائنات میں موجود ہیں جو ایک عظیم جال میں معمولی نقطوں کی طرح نظر آتے ہیں اور ان سب کو ایک ذات یعنی اللہ پاک نے بنایا ہے تو اندازہ ہوا کہ ہمارا اللہ پاک کتنا بڑا ہے اور یہی وہ کبریائی ہے جسے قرآن پاک سورۃ الزمر آیت نمر 67 بیان کرتا ہے ۔۔
اور انہوں نے اس کی قدر ہی نہ کی جیسی اس کی قدر کرنے کا حق تھا (اس کی بڑائی کا یہ حال ہے کہ) قیامت کے دن زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور آسمان اس کے سیدھے ہاتھ میں لپٹے ہوں گے ۔۔۔
یہ ہے اللہ اکبر کا صحیح مطلب اور یہی وہ عظیم جملہ ہے جس کو سننے اور سمجھنے کے بعد سوائے انتہائی متکبر کے ہر ایک شخص کا سر سجدے میں چلا جاتا ہے ۔۔۔
اللہ اکبر
Allah kitna bara hai
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment