]بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائزہ
نواب وحید الزماں حیدرآبادی، برصغیر پاک و ہند کے مذہبی و علمی حلقوں میں کسی تعارف کے محتاج نہیں۔موصوف کتب احادیث کے اردو تراجم و دیگر کئی ایک کتب کی تالیف و تصنیف کے حوالے سے کافی مشہور و معروف ہیں۔مگر ان علمی کارناموں کے ساتھ ساتھ نواب وحید الزماں کا مسلک برصغیر پاک و ہند کے تمام مذہبی مکاتب فکر کے درمیان کافی متنازعہ ہے۔کوئی انہیں حنفی قرار دیتا ہے تو کوئی غیر مقلد اور کوئی ان کو شیعہ سمجھتا ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ موصوف کی زندگی میں یہ تینوں ادوار ملتے ہیں کہ پہلے وہ حنفی تھے، پھر انہوں نے حنفیت کو خیرآباد کہہ دیا، ایک غیر مقلد کے طور پر مشہور ہوئے اور پھر غیر مقلدیت کو بھی چھوڑ دیا اور اہل تشیع کے ان عقائد و نظریات کو اختیار کر لیا جن کابراہِ راست ٹکراو کتاب و سنت سے ثابت شدہ عقائد و نظریات سے ہوتا ہے۔
اس حقیقت کے تحت اصولی طور پر تو نواب وحید الزماں کوکسی بھی مسلک کی مستند و معتمد شخصیت کے طور پر پیش کرنا یا ان کی آراء و اقوال کو کسی بھی مسلک کے نظریات و مسائل کے طور پر پیش کرنا درست نہیں ۔اس کے باوجوداہل حدیث کے خلاف مقلدین ِ دیوبند و بریلی، نواب وحید الزماں کو ایک معتبر و مستند اہل حدیث عالم کے طور پر پیش کرتے ہیں اور ان کے شاذ و خلاف کتاب و سنت اقوال و مسائل کو اہل حدیث کا مسلک بنا کر پیش کرتے ہیں جو کہ اصولی طور سخت نا انصافی اور ظلم ہے کیونکہ ہر دور میں اہل حدیث علماء ان کی کتب اور عقائد سے براء ت و بیزاری کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
اس سلسلے میں وحیدالزماں حیدرآبادی کا ایک مختصر اور جامع تعارف ایک تحقیقی مضمون کی شکل میں پیش خدمت ہے تاکہ متلاشیان حق کے روبرو حق بات بے غبار ہوکرسامنے آجائے اورمخالفین پر حجت تمام ہوجائے۔
No comments:
Post a Comment