❎❎❎ ضعیف حدیث ❎❎❎ 🔷 ذی الحجة کے پہلے عشرے کے 9 روزے رکھنے کا بیان 🔴 بعض ازواج النبی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذی الحجة ( کے پہلے عشرہ ) میں نو ( 9 ) روزے رکھا کرتے تھے ۔ (یعنی یکم ذی الحجة سے لے کر نویں ذی الحجة تک) دوسری روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذی الحجة کے ( پہلے عشرہ کے ) دس روزے رکھا کرتے تھے ۔۔(یعنی یکم ذی الحجة سے لے کر دس ذی الحجة تک ، اس میں عید کا دن بھی شامل ہے ۔۔ ) ♦⬅ ( سنن نسائی :2376 ، 2420 ، 2421 ، 2422 ، و سنن ابی داود : 2434 ، و مسند احمد : 5 / 271 , 6 / 288 ، و الکبری للنسائی : 2681 ، و السنن الکبری للبیھقی : 4 / 284 ، و شعب الایمان للبیھقی : 3754 ، و فضائل الاوقات للبیھقی : 175 ، اسنادہ ضعیف ) 🔶 درج بالا دونوں روایات ھنیدة بنت خالد الخزاعی روایہ کے مجہولہ ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے ۔ ( تحریر تقریب التہذیب : 4 / 437 ) نیز متساہلین محدثین و متاخرین محدثین کی توثیق باطل و مردود ہے تفصیل کے لئے راقم کی کتاب " کتاب الضعفاء والمتروکین : صفحہ 63 تا 91 " پڑھے ۔۔ مزید براں یہ کہ صحیح بخاری وغیرہ کی احادیث میں عید کے دن روزہ رکھنا منع ہے ۔۔ 🔴 تنبیہ : یہ حدیث صحیح مسلم کی حدیث کے مخالف بھی ہے ملاحظہ فرمائیں : سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ( ذی الحجة کے پہلے ) عشرہ میں کبھی روزے سے نہیں دیکھا ۔۔ 🔵 ( صحیح مسلم : 1176)
No comments:
Post a Comment