Surah baqarah 269

*🌹آج کا سبق، ترجمه و تفسير قرآن مجيد🌹*
*((سورة البقرة مدنية: آیت نمبر: 269))*
🌹أَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيم.🌹
🌹بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ.🌹
🌹📖 يُؤۡتِى الۡحِكۡمَةَ مَنۡ يَّشَآءُ‌‌ ۚ وَمَنۡ يُّؤۡتَ الۡحِكۡمَةَ فَقَدۡ اُوۡتِىَ خَيۡرًا كَثِيۡرًا‌ ؕ وَمَا يَذَّكَّرُ اِلَّاۤ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ.
اردو:
وہ (اللہ تعالی) دانائی عطا کرتا ہے جسے چاہتا ہے اور جسے دانائی عطا کی جائے تو بلاشبہ اسے بہت زیادہ بھلائی دے دی گئی اور نصیحت قبول نہیں کرتے مگر جو عقلوں والے ہیں.
English:
He gives wisdom to whomever He wills. Whoever is given wisdom has been given much good. But none pays heed except those with insight.

*🥀تفسیر القرآن الكريم🥀*
🖋 فضيلة الشیخ حافظ عبدالسلام بن محمد (بھٹوی) حفظه الله تعالى
✍ "يُّؤْتِي الْحِكْمَةَ مَنْ يَّشَاۗءُ": یہاں ”الْحِكْمَةَ“ سے مراد "دین کا صحیح فہم اور علم وفقہ میں صحیح بصیرت" ہے. رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا:
”رشک دو خوبیوں کے سوا کسی پر جائز نہیں، ایک وہ آدمی جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا، پھر اسے (راہ) حق میں خرچ کرنے کی مکمل قدرت (توفیق) دی اور ایک وہ آدمی جسے اللہ تعالیٰ نے حکمت عطا فرمائی، تو وہ اس کے مطابق فیصلے کرتا اور دوسروں کو اس کی تعلیم دیتا ہے“. [بخاری، العلم، باب الاغتباط في ۔۔۔: ٧٣، عن ابن مسعود (رضي الله عنه)]
✍ "اُولُوا الْاَلْبَابِ": ”اَلْبَابٌ“ جمع ہے ”لُبٌّ“ کی، جس کے معنی "صاف ستھری اور پاکیزہ عقل" کے ہیں، ہر عقل کو ”لُبٌّ“ نہیں کہتے. (راغب)
✍ ”اُولُوا الْاَلْبَابِ“ کا ترجمہ جمع ہونے کی وجہ سے ”جو عقلوں والے ہیں“ کیا گیا ہے. جبکہ عام تراجم میں ”عقل والے“ ترجمہ کیا گیا ہے.
والله تعالى أعلم.💐💎

No comments:

Post a Comment