فضائل و مسائل
.....ليلة القدر.....
القرآن !
لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْر (سورة القدر آیت 3)ٍ
The grand night is better than a thousand months.
ٍشب قدر ہزار مہینے سے بہتر ہے.
والحدث ! 1
- حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَفِظْنَاهُ وَإِنَّمَا حَفِظَ مِنَ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ، وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ". تَابَعَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ (صحيح البخاري كتاب فضائل لیلته القدر)
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Whoever fasted the month of Ramadan out of sincere Faith (i.e. belief) and hoping for a reward from Allah, then all his past sins will be forgiven, and whoever stood for the prayers in the night of Qadr out of sincere Faith and hoping for a reward from Allah, then all his previous sins will be forgiven."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: جو کوئی ایمان رکھ کر ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے اگلے تمام گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں اور جو کوئی شب قدر کو ایمان رکھ کر ثواب کی نیت سے قیام کرے اس کے اگلے تمام گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔
والحدث ! 2
- حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ وَكَانَ لِي صَدِيقًا فَقَالَ اعْتَكَفْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم الْعَشْرَ الأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ، فَخَرَجَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ، فَخَطَبَنَا وَقَالَ " إِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ، ثُمَّ أُنْسِيتُهَا أَوْ نُسِّيتُهَا، فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ فِي الْوَتْرِ، وَإِنِّي رَأَيْتُ أَنِّي أَسْجُدُ فِي مَاءٍ وَطِينٍ، فَمَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلْيَرْجِعْ ". فَرَجَعْنَا وَمَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً، فَجَاءَتْ سَحَابَةٌ فَمَطَرَتْ حَتَّى سَالَ سَقْفُ الْمَسْجِدِ وَكَانَ مِنْ جَرِيدِ النَّخْلِ، وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَسْجُدُ فِي الْمَاءِ وَالطِّينِ، حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ فِي جَبْهَتِهِ (صحيح البخاري كتاب فضائل لیلته القدر)
Narrated By Abu Salama : I asked Abu Sa'id, and he was a friend of mine, (about the Night of Qadr) and he said, "We practiced Itikaf (seclusion in the mosque) in the middle third of the month of Ramadan with the Prophet. In the morning of the 20th of Ramadan, the Prophet came and addressed us and said, 'I was informed of (the date of the Night of Qadr) but I was caused to forget it; so search for it in the odd nights of the last ten nights of the month of Ramadan. (In the dream) I saw myself prostrating in mud and water (as a sign). So, whoever was in Itikaf with me should return to it with me (for another 10-day's period)', and we returned. At that time there was no sign of clouds in the sky but suddenly a cloud came and it rained till rain-water started leaking through the roof of the mosque which was made of date-palm leaf stalks. Then the prayer was established and I saw Allah's Apostle prostrating in mud and water and I saw the traces of mud on his forehead."
حضرت ابوسلمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے پوچھا وہ میرے دوست تھے انہوں نے کہا: ہم نبیﷺ کے ساتھ رمضان کے درمیانی عشرہ (دوسرے عشرہ )میں اعتکاف میں بیٹھے۔ پھر بیسویں تاریخ کی صبح کو آپﷺ اعتکاف سے نکلے، ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا: شب قدر مجھ کو دکھلائی گئ لیکن میں بھول گیا یا بھلا دیاگیا، اس لیے تم اس کو آخری عشرے کی طاق راتوں میں ڈھونڈو اور میں نے خواب میں ایسا دیکھا گویا میں کیچڑ میں سجدہ کررہا ہوں اس لیے جس نے میرے ساتھ اعتکاف کیا ہو وہ پھر لوٹ آئے اور اعتکاف کرے خیر ہم نے پھر اعتکاف کیا اور ایسا ہوا کہ آسمان پر اس وقت بادل کا ایک ٹکرا بھی نہیں تھا۔لیکن دیکھتے ہی دیکھتے بادل آیا اور بارش اتنی ہوئی کہ مسجد کی چھت سے پانی ٹپکنے لگا جو کھجور کی شاخوں سے بنی ہوئی تھی۔پھر نماز کی اقامت ہوئی تو میں نے دیکھا رسول اللہﷺ کیچڑ میں سجدہ کررہے تھے یہاں تک کہ کیچڑ کا نشان میں نے آپﷺ کی پیشانی پر دیکھا۔
والحدث !3
عَن اَنَسِ بنِ مَالِکِ رَضِِی اَلّٰلہ عَنه قَالَ : دَخَلَ رَمَضَانُ فَقَالَ رَسُولُ الّٰلهِِ ﷺ ((اِنَّ ھٰذا الشَّھرَ قَد حَضَرَ کُم وَ فِیهِ لَيلَة خَير مِن أَلفِ شَھرِ مَن حُرِ مَھَا فَقَد حُرِمَ الخَيرَ کُلَّه وَلاَيُحرَمُ خَيرَھَا اِلَّا مَحرُوم )) (رَوَاہُ ابنُ مَاجَةَ)
حضرت انس بن مالک رضی ﷲعنہ سے روایت ہے کہ رمضان آيا , تو رسولﷲﷺ نے فرما یا " یہ جو مہینہ تم پر آیا ہے اس میں ایک رات ایسی ہے جو ( قدر و منزلت کےاعتبار سے) ہزار مہینوں سے بہتر ہے جو شخص اس ( کی سعادت حاصل کرنے) سےمحروم رہا وہ ہر بھلائ سے محروم رہا " نیز فرما یا لیلتہ القدر کی سعادت سے صرف بدنصیب ہی محروم کیا جا تا ہے " ِ
لیلتہ القدر کی مسنون دعا
والحدیث ! 4
" اللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفو تُحِبُّ العَفوَ فَاعفُ عَنِّی " (رَوَہُ التِّرمِذِی)
" یا اللہ ! تو معاف کرنے والا ہے ،معاف کرنا پسند کرتا ہے،لہٰذا مجہے معاف فرما "
No comments:
Post a Comment