شیعیت اپنے عقائد و نظریات کے آئینے میں چہٹی قسط

*شیعیت اپنے عقائد و نظریات کے آئینے میں*
چھٹی قسط
*حافظ خلیل سنابلی، ممبئی*
_________________

*شیعوں کا ایک عقیدہ: موجودہ قرآن مکمل نہیں بلکہ تحریف شدہ ہے*

*محترم قارئین!* اب تک ہم نے بہت ساری باتیں شیعوں کے عقائد و نظریات کے تعلق سے بیان کی ہیں، آج کی اس قسط میں ہم ان شاء اللہ ان کے عقائد میں سے ایک اور مذموم عقیدہ "موجودہ قرآن مکمل نہیں ہے" کی وضاحت کرنے کی کوشش کریں گے.......... لیکن ان کے عقیدے کو بیان کرنے سے پہلے ہمارے لئے اس بات کا جاننا نہایت ہی ضروری ہے کہ "اہل سنت والجماعت کے نزدیک قرآن مجید ایک مکمل کتاب ہے، اس میں کسی بھی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، نہ اس میں کسی آیت یا لفظ کا اضافہ ہوا اور نہ ہی کمی، شروع زمانے سے لے کر اب تک یہ کتاب اپنی حقیقی شکل و صورت اور عبارت کے ساتھ باقی ہے، صرف یہی نہیں بلکہ قیامت تک قرآن مجید کے کسی ایک حرف کو بھی تبدیل نہیں کیا جا سکے گا".... ان شاء اللہ...... یہ تو اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے.... جہاں تک شیعہ قوم کا تعلق ہے تو ان کے نزدیک قرآن مجید اپنی اصلی شکل و صورت میں محفوظ نہیں ہے، بلکہ ان کے عقیدے کے مطابق قرآن کی بہت سی آیات میں تبدیلی کر دی گئی ہے اور قرآن مجید کا ایک بہت بڑا حصہ حذف کر دیا گیا ہے،ان کے نزدیک موجودہ قرآن اصلی قرآن نہیں ہے..... اب آیئے ہم اپنی اس بات کے لئے شیعوں ہی کی کتاب سے چند نصوص اور بنیادی باتوں کا تذکرہ کرتے ہیں:

*نص نمبر 1:* شیعوں کا ایک معتبر عالم کلینی اپنی کتاب "الکافی فی الاصول" میں حضرت جعفر صادق کی طرف منسوب کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ انہوں نے کہا: "وہ قرآن جو حضرت جبرئیل علیہ السلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر آئے تھے اس کی 17 ہزار آیات تھیں" (الکافی فی الاصول للکلینی ج 2 ص 634)......جبکہ موجودہ قرآن کی کل آیات کی تعداد چھ ہزار سے کچھ اوپر ہے جس طرح کہ خود شیعہ مفسر ابو علی الطبرسی نے اپنی تفسیر میں اس بات کا یوں اقرار کیا ہے کہ "قرآن کی آیات کی تعداد 6236 ہے" (تفسیر مجمع البیان للطبرسی ج 10 ص 407)........ (مستفاد از "الشیعہ والسنۃ" علامہ احسان الہی ظہیر رحمہ اللہ ص 87)

*نص نمبر 2:* شیعہ محدث صفار (کلینی کا استاد) کی کتاب میں حضرت باقر سے روایت ہے کہ: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منی میں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ"اے لوگو! میں تمہارے پاس تین چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں... قرآن مجید.... اہل بیت...... کعبہ...... یہ اللہ کی طرف سے مقدس شعائر ہیں لہذا تم ان کی حفاظت کرنا"..... حضرت باقر اس روایت کے آگے فرماتے ہیں کہ "مگر افسوس! انہوں نے قرآن میں تبدیلی کر دی، کعبہ کو منہدم کر دیا اور اہل بیت کو قتل کر ڈالا" (بصائر الدرجات للصفار جزء 8 باب 17)

*قران مجید میں حذف و تحریف کس نے کی؟*

شیعوں کے قرآن مجید کے تعلق سے اس مذموم عقیدے کی وضاحت کے بعد اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر قرآن مجید میں تبدیلی اور حذف کا کام کس نے کیا؟ تو اس کا جواب دیتے ہوئے خود شیعی مورخین و مصنفین لکھتے ہیں کہ "قرآن مجید میں حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما نے معاذ اللہ اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے اور اپنی حکومت کو دوام بخشنے کی نیت سے دیگر صحابہ کرام کے ساتھ سازش کر کے اصلی قرآن کو غائب کر دیا اور اس کی جگہ اپنی مرضی کا ایک قرآن مرتب کرایا جس میں سے وہ تمام آیتیں نکال دی گئیں جن میں ان کے عیوب و نقائص اور اہل بیت کے فضائل و مناقب کا ذکر تھا".....

کمال الدین البحرانی نہج البلاغہ کی شرح میں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ پر الزامات و اتہامات عائد کرتے ہوئے ذکر کرتا ہے کہ "عثمان کا ایک جرم یہ بھی تھا کہ اس نے لوگوں کو زید بن ثابت کی قرات پر جمع کیا اور بقیہ نسخوں کو جلا دیا، اسی طرح عثمان بن عفان نے قرآن مجید میں سے بہت سی ایسی آیات ختم کر دیں جو بلا شک و شبہ قرآن کا حصہ تھیں" (شرح نہج البلاغہ للبحرانی)

ایک اور شیعہ محدث نعمت اللہ الجزائری اپنی کتاب میں لکھتا ہے "قرآن مجید کو اصلی شکل و صورت میں یعنی جس طرح اللہ نے آسمان سے نازل کیا حضرت علی امیر المومنین کے سوا کسی نے جمع نہیں کیا" (الانوار النعمانیہ از نعمت اللہ الجزائری)

کلینی اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے جابر جعفی سے روایت کرتا ہے کہ اس نے کہا: "میں نے امام باقر علیہ السلام کو کہتے سنا ہے کہ "اگر کوئی شخص یہ دعوی کرے کہ اس نے اللہ کی طرف سے نازل کردہ مکمل قرآن جمع کیا ہے تو وہ کذاب ہے"....."مَا جمعه و حفظه كما أنزل إلا على بن أبى طالب رضي الله عنه والأئمة بعده" یعنی مکمل قرآن حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد کے دوسرے اماموں کے سوا کسی نے جمع اور حفظ نہیں کیا ہے" (اصول کافی للکلینی ج 1 ص 228)......
گویا شیعہ دین کے مطابق کوئی شخص اگر یہ دعوی کرے کہ صدیق و فاروق اور ذو النورين رضی اللہ عنہم کا جمع کردہ قرآن مکمل ہے تو وہ کذاب ہے، اسی طرح اگر کوئی شخص یہ کہے کہ وہ پورے قرآن کا حافظ ہے تو وہ بھی جھوٹا ہے..... اللہ المستعان و علیہ التکلان..... اسی بنا پر آپ دیکھیں گے کہ شیعہ قوم نہ صرف یہ کہ قرآن مجید حفظ نہیں کرتی بلکہ حفاظ قرآن کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتی ہے.... فلعنۃ اللہ علیہم و الملائکۃ والناس اجمعین

(جاری ہے)
*+919022045597*

No comments:

Post a Comment