قرآن گر جانے کا کفارہ؟
قرآن گر جانے کا کفارہ؟
مردوں میں تو نہیں البتہ عورتوں میں یہ بات کافی مشہور ہے کہ اگر غلطی سے بھی قرآن پاک گرجائے تو بہت بڑے گناہ کا سبب ہے ، اس وجہ سے اس غلطی کا تدارک کیسے کیا جائے بہت پریشان ہوجاتی ہیں ۔ ابھی رمضان کا مہینہ ہے ، قرآن کی تلاوت عام ہے جس کی وجہ سے یہ بات کافی جہتوں سے آرہی ہے ۔
اتنا جان لیں کہ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا پاک کلام ہے قرآن مجید کا احترام اور تعظیم فرض ہے اس کی بے ادبی و بے حرمتی ناجائز اور حرام ہے، بلکہ بسا اوقات اس کی توہین کفرتک پہنچا دیتی ہے۔اس لئے قرآن کریم لینے دینے ، اٹھانے ، رکھنے میں بہت احتیاط سے کام لینا چاہئے ۔
مگر پھر بھی غیر ارادی طور پر قرآن مجید ہاتھ سے چھوٹ کر گر جائے تو کوئی گناہ لازم نہیں آتا اور نہ ہی کوئی کفارہ ادا کرنا ہے۔
(1)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ وَضَعَ عَنْ أُمَّتِي الْخَطَأَ، وَالنِّسْيَانَ، وَمَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ»[سنن ابن ماجه رقم 2045 صحیح بالشواہد]۔
ترجمہ : صحابی رسول عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالی نے میری امت سے (انجانے میں ہونے والی ) غلطی ، بھول چوک اور زورزبردستی کے نتیجہ میں ہونے والے خلاف شرع کاموں کو معاف کردیاہے۔
(2)سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی سورۂ بقرہ کی آخری دو آیات کی فضیلت کے متعلق حدیث میں ہے ’’اے ہمارے رب ہم سے مؤاخذہ نہ کر، اگر ہم بھول جائیں یا ہم غلطی کر جائیں‘‘ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’میں نے ایسا کر دیا‘‘ ۔
(مسلم کتاب الایمان، باب بیان تجاوز اللہ تعالیٰ عن حدیث النفس۔۔۔ الخ،ح: 330)
مذکورہ بالا دونوں حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ بندے سے اگر بھول چوک ہوجائے تو اللہ تعالی یوں ہی معاف فرمادیتا ہے ، اگر بھول سے قرآن کریم بھی گر جائے تو وہ اللہ کے نزدیک معاف ہے، نیزقرآن مجید کے گرنے پر کوئی کفارہ وغیرہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہؐ نے بیان نہیں فرمایا۔ اس لئے ہم یہ کہیں گے کہ اس کام پر عنداللہ کوئی مواخذہ نہیں ، اور نہ ہی گوئی کفارہ دینا ہے ، اگر استغفار کرلیتا ہے تو بہتر ہے ، اور دل کی تسلی کے لئے مسکینوں میں صدقہ کردے تو بھی بہتر ہے ۔
No comments:
Post a Comment